حتیٰ کہ یہ نعمت فرشتوں کوبھی حاصل نہیں اسی لئے فرشتے نمازمیں شریک ہوتے ہیں کہ امام کی تلاوت سنیں۔جب سورہ فاتحہ ختم ہوتی ہے توآمین کہتے ہیں اورجہاں قرآن کریم پڑھاجائے وہاں ملائکہ جمع ہوکرعرش تک اوپرنیچے پرَّالگادیتے ہیں اورگھیراڈال دیتے ہیں کہ اس قرآن کی تلاوت کی وجہ سے جورحمتیں نازل ہوتی ہیں فرشتے بھی اس کے مُوٗردبن سکیں اوراسے سن سکیں پس قرآن کی تلاوت کی فضیلت ومنقبت صرف اس امت کوحاصل ہے۔اگلی امتیں اس سعادت سے محروم تھیں اس لئے بھی قرآن کی تلاوت کی سعادت حاصل کرنی چائیے۔(علامہ انورشاہ صاحب ؒ )
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ
نے ارشادفرمایاکہ جس شخص نے اپنے بیٹے کوناظرہ قرآن شریف کی تعلیم
دلائیاُس کوقیامت کےدن چودھویں رات کے چاندجیسی صورت پراٹھایا
جائے گا۔اوراُس کے بیٹے سے کھاجائے گاکہ قرآن پڑھناشروع کروجب
وہ پڑھےگاتوہرآیت کے بدلہ میں اللہ عزوجل اُس کے باپ کاایک درجہ
بلندفرماتے رہیں گے۔۔۔۔(طبرانی اوسط)
حافظِ قرآن اسلام کاجھنڈااٹھانے والاہےجس نے اس کی عزت کی
یقیناََاس نے اللہ کی عزت کی ۔جس نے اس کی توہین کی سواس پراللہ لعنت ہے۔(دیلمی)
قرآن شریف کی اتنی مقدارکاحفظ کرناجس سے نمازاداہوجائےہرشخص پرفرض ہے ۔اورتمام کلام پاک کاحفظ کرنا فرض کفایہ ہے ۔اگرکوئی بھی ـ العیاذباللہ-حافظ نہ رہے توتمام مسلمان گناہ گارہیں بلکہ زرکشی سے ملاعلی قاریؒ نے نقل کیاہے کہ جس شہریاگاؤں میں کوئی قرآن پڑھنے والانہ ہوتوسب گناہ گارہیں۔
(فضائل قرآن)
فقہاء کے ہاں نمازمیں ثُمَّ نَظَرَ کے لحاظ سے چھوٹی تین آیتوں کایاان کے برابرایک بڑی آیت کاپڑھنافرض ہے۔اس کے بغیرنمازبالکل نہیں ہوتی۔
امیرالمؤمنین حضرت علی کرَّم وجہہ اللہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشادفرمایاکہ اپنی اولادکوتین خصلتوں (اورتین باتوں کے التزام )کاادب سکھلاؤ
ایک اپنے نبی کی محبت دوسری آپ کے اہل بیت (ازواج اورتمام اولاد)کی محبت تیسری قرآن مجیدکاپڑھنااس لئے کے حفاظ کرام قیامت کے دن انبیاء اوراس کے برگزیدہ حضرات کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی رحمت کے سایہ میں ہوں گے جس دن اللہ (کے عرش کے سواکوئی سایہ نہ ہوگا)۔ (دیلمی وغیرہ)